پھر کیا اور تمیں حال ہوگا جب ہم ہر امت میں سے گواہ بلائینگے ان پر گواہ کر کے لائیں گے (۴۱) جن لوگو ں نے کفر کیا تھا اور رسول کی نافرمانی کی تھی وہ اس دن کی آرزو کریں گے کہ زمین کے برابر ہو جائیں اور الله سے کوئی بات نہ چھپا سکیں گے (۴۲) اے ایمان والو! جس وقت کہ تم نشہ میں ہو نماز کے نزدیک نہ جاؤ یہاں تک کہ تم سمجھو سکوکہ تم کیا کہہ رہے ہو اور جنبی ہونے کی حالت میں مگر راستہ گزرتے ہوئے یہاں تک کہ غسل کر لو اور اگر تم بیمار ہو یا سفر میں ہو یا کوئی شخص تم میں سے رفع حاجت کر کے آئے یا عورتوں کے پاس گئے ہو پھر تمہیں پانی نہ ملے تو پاک مٹی سے کام لو اور اسے اپنے مونہوں پر اور ہاتھوں پر ملو بے شک الله معاف کرنے والا بخشنے والا ہے (۴۳) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کچھ حصہ کتاب سے ملا ہے وہ گمراہی خریدتے ہیں اور چاہتے ہیں کہ تم بھی راستہ گم کر دو (۴۴) اور الله تمہارے دشمنوں کو خوب جانتا ہے اور تمہاری حمایت اور مدد کے لیے الله ہی کافی ہے (۴۵) یہودیوں میں بعض ایسے ہیں جو الفاظ کو ان کے محل سے پھیر دیتے ہیں او ر کہتے ہیں ہم نے سنا اور نہ مانا او رکہتے ہیں کہ سن نہ سنایا جائے تو اور کہتے ہیں راعِنا اپنی زبان کو مروڑ کر اور دین میں طعن کرنے کے خیال سےاور اگر وہ کہتے ہیں کہ ہم نے سنا اور ہمنے مانا اور سن تو اور ہم پر نظر کو تو ان کے حق میں بہتر اور درست ہوتا لیکن ان کے کفر کے سبب سے الله نے ا ن پر لعنت کی سو ان میں سے بہت کم لوگ ایمان لائیں گے (۴۶) اے کتاب والو اس پر ایمان لے آؤ جو ہم نے نازل کیا ہے اس کتاب کی تصدیق کرتا ہے جو تمہارے پاس ہے اس سے پہلے کہ ہم بہت سے چہرو ں کو مٹا ڈالیں پھر انہیں پیٹھ کیطرف الٹ دیں یا ان پر لعنت کریں جسطرح ہم نے ہفتے کے دن والوں پر لعنت کی تھی اور الله کا حکم تو نافذ ہو کر ہی رہتا ہے (۴۷) بے شک الله اسے نہیں بخشتا جو اس کا شریک کرے اور شرک کے ماسوا دوسرےگناہ جسے چاہے بخشتا ہے اور جس نے الله کا شریک ٹھیرایا اس نے بڑا ہی گناہ کیا (۴۸) کیا تم نے ان لوگو ں کو نہیں دیکھا جو اپنی پاکیزگی کا دم بھرتے ہیں بلکہ الله جسے چاہے پاک کرتا ہے اور ان پر تاگے کے برابر بھی ظلم نہ ہوگا (۴۹) دیکھو یہ لوگ الله پر کیسا جھوٹ باندھتے ہیں یہی ایک صریح گنا ہ کافی ہے (۵۰) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کتاب کا کچھ حصہ دیا گیا وہ بتوں اور شیطانوں کو مانتے ہیں اور کافروں سے یہ کہتے ہیں کہ یہ لوگ مسلمانوں سے زیادہ راہِ راست پر ہیں (۵۱) یہی وہ لوگ ہیں جن پر الله کی لعنت ہے اور جس پر الله لعنت کرے تو اس کا کوئي مددگار نہیں پائے گا (۵۲) کیا سلطنت میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے پھر تو یہ لوگوں کو ایک تِل بھر بھی نہیں دیں گے (۵۳) یا لوگو ں پر حسد کرتے ہیں جو الله نے ان کو اپنے فضل سے دیا ہے ہم نے تو ابراھیم کی اولاد کو کتاب اور حکمت ادا کی ہے اور ان کوہم نے بڑی بادشاہی دی ہے (۵۴) پھران میں سے کوئی اس پر ایمان لایا اورکوئی اس سے ہٹ گیا اور دوزخ کی بھڑکتی ہوئی آگ کافی ہے (۵۵) بے شک جن لوگو ں نے ہماری آیتوں کا انکار کیا انہیں ہم آگ میں ڈال دیں گے جس وقت ان کی کھالیں جل جائیں گی تو ہم انکو اور کھالیں بدل دیں گے تاکہ عذاب چکھتے رہیں بے شک الله زبردست حکمت والا ہے (۵۶) او رجو لوگ ایمان لائے اور نیک کام کیے انہیں ہم ایسے باغوں میں داخل کریں گے جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی ان میں ہمیشہ ہمیشہ رہنے والے ہوں گے ان کے لیے وہاں ستھری عورتیں ہوں گی اور ہم انہیں گھنی چھاؤں میں رکھیں گے (۵۷) بے شک الله تمہیں حکم دیتا ہے کہ امانتیں امانت والوں کو پہنچا دو اور جب لوگوں کے درمیان فیصلہ کرو تو انصاف سے فیصلہ کرو بے شک تمہیں نہایت اچھی نصیحت کرتا ہے بے شک الله سننے والا دیکھنے والا ہے (۵۸) اے ایمان والو الله کی فرمانبرداری کرو اور رسول کی فرمانبرداری کرو اور ان لوگوں کی جو تم میں سے حاکم ہوں پھر اگر آپس میں کوئی چیز میں جھگڑا کرو تو اسے الله اور اس کے رسول کی طرف پھیرو اگر تم الله اور قیامت کے دن پر یقین رکھتے ہو یہی بات اچھی ہے اور انجام کے لحاظ سے بہت بہتر ہے (۵۹) کیا تم لوگوں نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جواس چیز پر ایمان لانے کا دعویٰ کرتے ہیں جو تجھ پر نازل کی گئی ہے اور جو چیز تم سےپہلے نازل کی گئی ہے وہ چاہتے ہیں کہ اپنا فیصلہ شیطان سے کرائیں حالانکہ انہیں حکم دیا گیا ہے کہ اسے نہ مانیں اور شیطان تو چاہتا ہے کہ انہیں بہکا کر دو رجا ڈالے (۶۰) اور جب انہیں کہا جاتا ہے جو چیز الله نے نازل کی ہے اس کی طرف آؤ اور رسول کی طرف آؤ توتو منافقوں کو دیکھے گا کہ تجھ سے پہلو تہی کرتے ہیں (۶۱) پھر کیاہوتا ہے جب ان کے اپنے ہاتھوں سے لائی ہوئی مصیبت ان پر آتی ہے پھر تیرے پاس آ کر خدا کی قسمیں کھاتے ہیں کہ ہم کو تو سوائے بھلائیا ور باہمی موافقت کے اور کوئی غرض نہ تھی (۶۲) یہ وہ لوگ ہیں کہ الله جانتا ہے جو ان کے دلوں میں ہے تو ان سے منہ پھیر لے اور انہیں نصیحت کرو ان سے ایسی بات کہو جو ان کے دلوں میں اتر جائے (۶۳) اورہم نے کبھی کوئی رسول نہیں بھیجا مگر اسی واسطے کہ الله کے حکم سے اس کی تابعداری کی جائے اور جب انہوں نے اپنے نفسوں پر ظلم کیا تھا تیرے پاس آتے پھر الله سے معافی مانگتے اور رسول بھی ان کی معافی کی درخواست کرتا تو یقیناًیہ الله کو بخشنے والا رحم کرنے والا پاتے (۶۴) سو تیرے رب کی قسم ہے یہ کبھی مومن نہیں ہوں گے جب تک کہ اپنے اختلافات میں تجھے منصف نہ مان لیں پھر تیرے فیصلہ پر اپنے دلوں میں کوئی تنگی نہ پائیں اور خوشی سے قبول کریں (۶۵) اور اگر ہم ان پر حکم کرتے کہ اپنی جانوں کو ہلاک کر دو یا اپنے گھروں سے نکل جاؤ تو ان میں سے بہت ہی کم آدمی اس پر عمل کرتے اور اگر یہ لوگ کریں جو ان کو نصیحت کی جاتی ہے تو یہ ان کے لیے زیادہ بہتر ہوتا اور دین میں زیادہ ثابت رکھنے والا ہوتا (۶۶) اور اس وقت البتہ ہم ان کو اپنے ہاں سے بڑا ثواب دیتے (۶۷) اور البتہ انھیں سیدھا راستہ دکھاتے (۶۸) اورجو شخص الله اور اس کے رسول کا فرمانبردار ہو تو وہ ان کے ساتھ ہوں گے جن پر الله نے انعام کیا وہ نبی اور صدیق اور شہید اور صالح ہیں اور یہ رفیق کیسے اچھے ہیں (۶۹) یہ الله کی طرف سے احسان ہے اور الله کافی ہے جاننے والا (۷۰) اے ایمان والو! اپنے ہتھیار لے لو پھر جدا جدا فوج ہو کر نکلویا سب اکھٹے ہوکر نکلو (۷۱) اور بے شک تم میں بعض ایسا بھی ہے جو لڑائی سے جی چراتا ہے پھر اگر تم پر کوئی مصیبت آجائے تو کہتا ہے الله نے مجھ پر فضل کیا کہ میں ان لوگوں کے ساتھ نہ تھا (۷۲) اور اگر الله کی طرف سے تم پر فضل ہو تو اس طرح کہنے لگتا ہے کہ گویا تمہارے اور اس کے درمیان دوستی کا کوئی تعلق ہی نہیں کہ کاش میں بھی ان کے ساتھ ہوتا تو بڑی مراد پاتا (۷۳) سو چاہیئے کہ الله کی راہ میں وہ لوگ لڑیں جو دنیا کی زندگی کو آخرت کے بدلے بیچتے ہیں اور جو کوئی الله کی راہ میں لڑے پھر مارا جائے یا غالب رہے تو اسے ہم بڑا ثواب دیں گے (۷۴) اور کیا وجہ ہے کہ تم الله کی راہ میں ان بے بس مردوں اور عورتوں اور بچوں کی خاطر نہ لڑو جو کہتے ہیں اے ہمارے رب ہمیں اس بستی سے نکال جس کے باشندے ظالم ہیں اور ہمارے واسطے اپنے ہاں سے کوئی حمایتی کر دے اور ہمارے واسطےاپنے ہاں سے کوئی مددگار بنا دے (۷۵) جو ایمان والے ہیں وہ الله کی راہ میں لڑتے ہیں اور جو کافر ہیں وہ شیطان کی راہ میں لڑتے ہیں سو تم شیطان کے ساتھیوں سے لڑو بے شک شیطان کا فریب کمزور ہے (۷۶) کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جنہیں کہا گیا تھا کہ اپنے ہاتھ روکے رکھو اور نماز قائم کرو اور زکواة دو پھر جب انہیں لڑنے کا حکم دیا گیا اس وقت ان میں سے ایک جماعت لوگوں سے ایسا ڈرنے لگی جیسا الله کا ڈر ہو یا اس سے بھی زیادہ ڈر اور کہنے لگے اے رب ہمارے تو نے ہم پر لڑنا یوں فرض کیا کیوں نہ ہمیں تھوڑی مدت اور مہلت دی ان سے کہ دو دنیا کا فائدہ تھوڑا ہے اور آخرت پرہیزگاروں کے لیے بہتر ہے اور ایک تاگے کے برابر بھی تم سے بے انصافی نہیں کی جائے گی (۷۷) تم جہاں کہیں ہو گے موت تمہیں آ ہی پکڑے گی اگرچہ تم مضبوط قلعوں میں ہی ہو اور اگر انہیں کوئی فائدہ پہنچتا ہے تو لوگ کہتے ہیں کہ یہ الله کی طرف سے ہے اور اگر کوئی نقصان پہنچتا ہے تو کہتے ہیں کہ یہ تیری طرف سے ہے ان لوگوں کو کیا ہو گیا ہے کہ کوئی بات ان کی سمجھ میں نہیں آتی (۷۸) تجھے جو بھی بھلائی پہنچے وہ الله کی طرف سے ہے اور جو تجھے برائی پہنچے وہ تیرے نفس کی طرف سے ہے ہم نے تجھے لوگوں کو پیغام پہنچانے واا بنا کر بھیجا ہے اور الله کی گواہی کافی ہے (۷۹) جس نے رسول کا حکم مانا اس نے الله کا حکم مانا اور جس نے منہ موڑا تو ہم نے تجھے ان پر نگہبان بنا کر نہیں بھیجا (۸۰) اور کہتے ہیں قبول کیا پھر جب تیرے ہاں سے باہر گئے تو ان میں سے ایک گروہ رات کو جمع ہو کر تمہاری باتو ں کے خلاف مشورہ کرتا ہے اور الله لکھتا ہے جو وہ مشورہ کرتے ہیں تو ان کی پرواہ نہ کر اور الله پر بھروسہ کر اور الله کارساز کافی ہے (۸۱)
No comments:
Post a Comment